| اگر تم چھوڑ جاؤ گے تو کیا مَیں مر ہی جاؤں گی |
| نہیں مَیں زندہ ہوں اور زندگی کے گیت گاؤں گی |
| یہ تم پہلے نہیں ہو بے وفا لوگوں کی منڈی میں |
| جو مَیں اپنے رقیبوں سے کبھی آنکھیں چراؤں گی |
| مُحبّت پیار الفت وعدے قسمیں سب فسانے ہیں |
| مَیں اب ایسے فسانوں پر نئے پہرے بٹھاؤں گی |
| کسی دوجے سے مصنوعی تعلقّ کا بہانہ کر |
| تمہارے سامنے اظہارِ الفت بھی رچاؤں گی |
| ترا احسان ہے مجھ پر جو ظاہر کر دیا باطن |
| اسی باطن کا ہر پہلو زمانے کو دکھاؤں گی |
| یہ دنیا ہے یہاں پر ہر قسم کے لوگ بستے ہیں |
| مجھے تم نے ستایا ہے کسی کو مَیں ستاؤں گی |
| دلوں سے کھیلنے والوں کو دنیا والو پہچانو |
| انہیں دیکھو انہیں سمجھو انہیں اچھّی طرح جانو |
| یہ بد طینت ہیں بد فطرت ہیں بد اطوار ہیں لوگو |
| یہ میرے آزمودہ ہیں خدا را مجھ کو سچ مانو |
معلومات