| اک صاحبِ کمال تھا ہم سے چلا گیا |
| الفت میں بے مثال تھا ہم سے چلا گیا |
| ہر بزم کا وہ حسن تھا ہر دل عزیز تھا |
| ارشد وہ اک ہلال تھا ہم سے چلا گیا |
| اوصاف میں بجا ہے کہ حق کا ظہور تھا |
| وہ شیخ با کمال تھا ہم سے چلا گیا |
| وہ اہلِ حق کی شان تھا جو صاحبِ قران |
| وہ دین کا جمال تھا ہم سے چلا گیا |
| ہر شخص ہی نڈھال تھا ان کی جدائی سے |
| ہر منہ پہ یہ سوال تھا ہم سے چلا گیا |
| تھا ہر قدم جناب کا اسلاف کا قدم |
| دیو بند کی مثال تھا ہم سے چلا گیا |
| قائم رہیں گی شیخ کی دل میں محبتیں |
| ارشدؔ بھی پر ملال تھا ہم سے چلا گیا |
| مرزاخان ارشدؔ شمس آبادی |
معلومات