ثنا گو نبی کا خدائے نبی ہے
کرے خلق جس کی ثنائے نبی ہے
تعارف نبی تھا ارادہ خدا کا
کہا دہر سارا برائے نبی ہے
ہیں محبوب رب کے نبی میرے سرور
کیا کوئی دلبر سوائے نبی ہے
خدا کا جو رستہ، ہے، آساں جہاں میں
وہی راہ سیدھی دکھائے نبی ہے
کسی اور جانب، نظر کب اٹھے گی
حسیں حسن اپنا دکھائے نبی ہے
ہے پیغام قُل جو نبی ہی بتائے
ہے رب کو جو بھاتی، ادائے نبی ہے
اے محمود! حق ہے بتا دو اسے تم
لگے خلق ساری گدائے نبی ہے

34