| دردِ دل کی دوا ہے تیرے پاس |
| مر رہا ہوں شفا ہے تیرے پاس |
| اتنی جلدی بھلا دیا تو نے |
| کون سا ٹوٹکا ہے تیرے پاس؟ |
| میں ترا منتظر ہوں لوٹ آنا |
| میرے گھر کا پتا ہے تیرے پاس |
| مجھ سے میرے رقیب کہتے ہیں |
| اب بتا! کیا بچا ہے تیرے پاس؟ |
| بے رخی ہے، جفا ہے، طعنے ہیں |
| کچھ بھی اس کے سوا ہے تیرے پاس؟ |
معلومات