| کس قدر اعلیٰ ہے یہ فضیلت حُسینؑ کی |
| عظمت بَنی ہے دین کی, عظمت حُسینؑ کی |
| سجدہ ہے زیرِ تیغ, تلاوت ہے بَر سِناں |
| بے مثل ہے شانِ عبادت حُسینؑ کی |
| تختِ یزید, تختِ اُمیہ کِدھر گیا؟ |
| ہے آج بھی دِلوں پہ حکومت حُسینؑ کی |
| قرآن اور عترتِ احمدؐ جُدا نہیں |
| دیکھو زرا سِناں پہ تلاوت حُسینؑ کی |
| آنسو بَہا رہی ہے ہر اِک خلق آج تک |
| ایسی تھی درد ناک شَہادت حُسینؑ کی |
| وہ لوگ مطمئن ہیں قیامت کے روز بھی |
| جن کو میسر آئی حمایت حُسینؑ کی |
| مومن ستم کے آگے جُھکاتا نہیں ہے سر |
| یہ درس دے گئی ہے شَہادت حُسینؑ کی |
| جرات مقابلے کی کسی کو نہ ہوتی تھی |
| تمثیلِ مرتضیٰؑ تھی شجاعت حُسینؑ کی |
| شاہدؔ یہ پُل صراط پہ کام آئے گی تِرے |
| دل میں ہمیشہ رکھنا محبت حُسینؑ کی |
| شاہدؔ یہ پُل صراط پہ کام آئے گی، تِرے |
| دل میں رہے ہمیشہ محبت حُسینؑ کی |
| محمدشاہدؔعلی صابری |
معلومات