| سنگ دلی نے پھول کھلائے |
| غنچۂ لب کیا شور مچائے |
| دن کے لمحوں میں رہ تکنا |
| صبح کا بھولا شام کو آئے |
| وقت کے مالک! مجھے کچھ وقت دے |
| زخم بھرنے دے، نفس کو ضبط دے |
| اہلِ خرد سے دور جنوں ہے |
| ناسمجھی میں کیا سمجھائے |
| دل تو ویرانی میں خوش ہے |
| آنکھ کا کیا ہے، کب بھر آئے |
| اس نے ہی پائی ہے منزل |
| دل کے سفر میں جو لٹ جائے |
| مجھ کو دھوپ کی نذر کیا اور |
| سائے میں ہیں سب ہمسائے |
معلومات