پروانہ ہے یہ دل بھی سرکار آپ کا
ڈنکا جہانِ حب میں دلدار آپ کا
میرے سخی ہے تیرا سارا جہاں گدا
ہر آن کھائے صدقہ سنسار آپ کا
ٹھندک ہوں چشم کی اب جلوے جمالِ جاں
مانگے سدا یہ دل بھی دیدار آپ کا
خُلقِ عظیم رب نے سرکار کو کہا
روشن ہے اس دہر میں کردار آپ کا
کر دیں ٹھکانہ میرا بطحا میں یا حبیب
دیکھے نظر حزیں کی دربار آپ کا
آتے ہیں تیرے در پر نوری صبا مساء
سب سے فیاض ہادی گھر بار آپ کا
ہاتھو میں تیرے آقا قدرت کے گنج آئے
محتاج ہر زماں ہے مختار آپ کا
میرے کریم رکھنا در پر غلام کو
جائے کہاں سخی جی نادار آپ کا
عرضی ہے میرے دل کی پیارے کریم سے
بردہ رہے سدا یہ بیدار آپ کا
روضہ نبی کے درِشن محمود کو ملیں
ہو جائے کرم اس پر سرکار آپ کا

23