| مجبور دل پہ اتنا کبھی نہ زوال ہو |
| کھانے کو قورمہ ہو کھلانے کو دال ہو |
| کھالوں جو قورمہ تو ہضم بھی میں کر سکوں |
| محبوب ہی کے گھر نہ مرا انتقال ہو |
| شوق شکم پرستی نے رسوا مجھے کیا |
| ذوق شکم پرستی میں پھر بھی کمال ہو |
| یارب سلامتی ہو مرے میزبانوں پر |
| میزوں پہ قورمہ ہو کبھی بھی نہ دال ہو |
| آخر میں یہ کہوں کہ مرے دل میں قورمہ |
| اس کے سوا نہ کوئی بھی دل میں خیال ہو |
معلومات