| عشق کی دنیا میں، میں کتنا حسیں ہوں |
| خود ہی سجدہ خود ہی محرابِ جبیں ہوں |
| کتنی خاموشی ہے میرے دل کے اندر |
| ایسا لگتا ہے کہ جیسے میں نہیں ہوں |
| اپنی کم یابی پہ مجھ کو دوش مت دو |
| دیکھ لو اب تم کہیں ہو میں وہیں ہوں |
| بھول کر سب کچھ خسارے میں نہیں ہوں |
| اب تمہی ہو یاد بس اتنا ذہیں ہوں |
| میں کراِئے دار سا لگتا ہوں جیسے |
| تیرا دل گھر ہو اور اُس کا میں مکیں ہوں |
| اِن خیالوں میں رہی میری محبت |
| روبرو اُس اپسرا کے میں حسیں ہوں |
| کامران |
معلومات