بس یہی سوچ کے میں اچھا ہوں
کوئی تو پوچھے گا میں کیسا ہوں
سچ کہوں تو کوئی امید نہیں
پھر بھی اک آس لیے رہتا ہوں
منجمد آنکھیں ہوئی ہیں لیکن
اندر اندر سے ابھی دریا ہوں
گھر میں یادوں کا لگا میلا ہے
جانے کیوں پھر بھی بہت تنہا ہوں
سوکھتے سوکھتے ایسا سوکھا
ہو گیا بحر سے بھی گہرا ہوں

0
4