نعتِ سرورِ کونینﷺ
ثنائے ربِّ دو عالم ہی ہے ثنا انﷺ کی
ہے ذات احمدﷺ و محمودﷺ و مصطفٰیﷺ ان کی
بھلا خدا کے سوا کس نے کی ثنا انﷺ کی
ہر ایک سورۃِ قرآں ہے والضحی ان کی
مثال کوئی کہاں لائے گا بھلا انﷺ کی
مثال رب نے رکھی ہی نہیں روا انﷺ کی
حضورﷺ ساری بلاؤں سے کیجئے محفوظ
غلام آپ کا ڈھونڈے کہاں دوا ان کی
طبیب آپ ہی میرے ہیں رحمتِ عالمﷺ
کرم سے دیجئے امراض کو شفا ان کی
حضورﷺ کا جو ہوا لطف و کرم عاصی پر
دہائی دینے لگے سارے پارسا انﷺ کی
حضور سا کوئی ہوگا، نہ ہے، نہ تھا پہلے
مثال رب نے بنائی کہاں بھلا ان کی
ہے چاند شق ہوا پلٹا ہے ڈوبا سورج بھی
اشارہ پاتے ہی انگشتِ خوش نما ان کی
ہمیں تو تنگی ءِ داماں ستائے جاتی ہے
کچھ اس طرح سے ہوا کرتی ہے سخا ان کی
تمام جن و ملک اور انبیا و رُسل
مرے حضورﷺ کا ہی نور ہے بِنا ان کی
درِ حضورﷺ پہ جاؤ رضائے رب کے لئے
رضائے ربِّ دو عالم ہے بس رضا انﷺ کی
جو پڑھتے رہتے ہیں ہر دم درود آقاﷺ پر
بدلتی رہتی ہے نیکی میں ہر خطا ان کی
ثنائے سرورِ عالمﷺ سدا جو کرتے ہیں
قبول کرتا ہے مولیٰ ہر اک دعا ان کی
فرشتے مژدہ ءِ بخشش جنہیں سناتے ہیں
اساس ہوتی ہے میلادِ مصطفٰی ان کی
جو عشقِ رحمتِ عالمﷺ میں جیتے مرتے ہیں
وہ پاتے رہتے ہیں رحمت بھری عطا انﷺ کی
زبان و دل تو ہوئے خوگرِ ثنائے نبی
مری حیات بھی مولیٰ بنے ادا ان کی
پکارتے ہیں مصیبت میں جو بھی آقاﷺ کو
حضورﷺ آتے ہیں امداد کو سدا ان کی
درِ حضور پہ جائیں گے بھیک لینے کو
الہی آئے قضا دیکھنے عطا ان کی
درِ حضورﷺ پہ جاؤ حُصولِ جنت کو
ہے مغفرت کی ضمانت سخی دعا انﷺ کی

0
10