| تھی چاہت مجھے جس کی سب سے زیادہ |
| اسی نے ہی چاہت ادھوری میں رکھا |
| تھی قربت مجھے جس سے سب سے زیادہ |
| اسی نے مجھے بس یوں دوری میں رکھا |
| ملے تھے جسے ہو کے مخلص بہت ہم |
| اسی نے ہمیں جی حضوری میں رکھا |
| جسے ہم نے مانا تھا سلطان دل کا |
| اسی نے ہمیں یوں وزیری میں رکھا |
| جسے ہم نے سوچا نہ تھا قید کرنا |
| اسی نے ہمیں بس یوں چوری میں رکھا |
| مزا وہ کہیں بھی ملے گا نہ تم کو |
| مزا جو بھی اس کی ہے چوری میں رکھا |
معلومات