| راستے نہیں رہتے |
| واسطے نہیں رہتے |
| اس کی اِک تجلی سے |
| آئینے نہیں رہتے |
| گر مزاج مِل جائیں |
| فاصلے نہیں رہتے |
| ایک بدگمانی اور |
| حوصلے نہیں رہتے |
| عشق کے علاؤہ پھر |
| حادثے نہیں رہتے |
| راستے نہیں رہتے |
| واسطے نہیں رہتے |
| اس کی اِک تجلی سے |
| آئینے نہیں رہتے |
| گر مزاج مِل جائیں |
| فاصلے نہیں رہتے |
| ایک بدگمانی اور |
| حوصلے نہیں رہتے |
| عشق کے علاؤہ پھر |
| حادثے نہیں رہتے |
معلومات