| دشمن دوست کا وکھرا کھاتا رکھا ہے |
| لیکن ہر اک شخص سے رشتہ رکھا ہے |
| جو کرنا ہے کر لے، لے میں حاضر ہوں |
| بول تری زنبیل میں کیا کیا رکھا ہے |
| میری خوشیاں بیچیں حرص کے بھاؤ پر |
| تم نے پیار کو کتنا سستا رکھا ہے |
| ٹھنڈک سی اک پورے جسم میں اتری ہے |
| جب بھی ماں کے پاؤں پہ ماتھا رکھا ہے |
معلومات