| بھرا رحمتوں سے ہے رمضان آیا |
| بڑی دھوم سے ہے یہ ذیشان آیا |
| یہ انعام رب سے ملا جن کے صدقے |
| ثنا کرتے اُن کی وہ قرآن آیا |
| یہ خیرات بانٹے کرم کی مسلسل |
| خدا سے اسی میں ہے فرقان آیا |
| گراں اُن کے لطف و کرم دیکھ مومن |
| کہاں سے کہاں اس سے انسان آیا |
| کھلے اس میں رحمت کے ہیں باب سارے |
| یہ بارِ خدا سے لیے دان آیا |
| قدر کی اسی میں ملے گی گھڑی بھی |
| زمیں کے فلک پر جو رحماٰن آیا |
| سجیں سجدہ گاہیں طلب میں ہے توبہ |
| معافی کو کرنے یہ آسان آیا |
| ہے محمود عاصی طلب گارِ رحمت |
| عطا لینے رب سے یہ نادان آیا |
معلومات