رتبہ حبیبِ رب کا دائم رہا نرالا
جن کی ہے رحمتوں کا ہر آن بول بالا
نورِ نبی سے تاباں ہستی کے استھاں ہر دم
جس کے اثر سے ہوتا ہے کفر کا ازالہ
اذنِ الہ سے بانٹیں وہ رحمتیں خدا کی
ہر فیض مصطفیٰ سے ہر حال میں ہے اعلیٰ
دانِ نبی سے آئے ہستی میں رنگ سارے
آنِ نبی خلق میں ہر شان سے ہے والا
رونق ہے زندگی کی سرکار کےقدم سے
لولاک کا سجے گا اس جا حسیں حوالہ
رہبر سے زندگی کی آسان تر ہیں راہیں
آلِ سخی نے دیں کو خونِ جگر سے پالا
جاری حسیں کے در سے چشمے ہیں رحمتوں کے
الطافِ مصطفیٰ کا کونین کو ہے ہالہ
ہادی نبی ہیں پیارے اعلیٰ ہے شان اُن کی
حیرت میں جن کے رتبے نے خرد کو ہے ڈالا
تاباں خلق ہے ساری انوارِ مصطفیٰ سے
جو نور کا مہر ہو کرتا ہے وہ اُجالا
قدموں میں مصطفیٰ کے بخشش ہے امتوں کی
محشر میں دیں گے آقا کوثر سکون والا
محمود جود اُن کا قلزم ہے ہر عطا کا
فیضِ گراں ہے جس نے دامن میں جگ کے ڈالا

19