پھر عید کا دن لوٹ آیا ہے
پھر رونق میلے خوب لگے ہیں
سب بچھڑے لوٹے گھر کی جانب
پھر آنگن سارے خوب سجے ہیں
اک ہم ہیں جن کے گھر میں ہر سو
تنہائی پنکھ پھیلائے بیٹھی
کب سے ڈستے جاتی ہے
غم کا گیت سناتی ہے
اب تو یوں لگتا ہے جیسے
پچھلی عید کے جیسے اب بھی
روتے روتے عید کٹے گی
روتے روتے عید کٹے گی

0
42