| ڈال پہ پھر سے پھول کھلے ہیں |
| بھنورے کلیاں آن ملے ہیں |
| تیرا وعدہ آنے کا تھا |
| میرا ساتھ نبھانے کا تھا |
| اپنا وعدہ پورا کر دو |
| آؤ میرا جیون بھر دو |
| ساون رت بھی آنے کو ہے |
| مست گھٹابھی چھانے کو ہے |
| کوئل شور مچانے کو ہے |
| میٹھے گیت سنانے کو ہے |
| اپنی اب تو کوئی خبر دو |
| آؤ میرا جیون بھر دو |
| قاصد ان سے کہنا جاکر |
| حالت میری دیکھے آ کر |
| کب تک جینا مجھ کو ایسے |
| مردہ دل ہو اندر جیسے |
| قاصد بھیجو نامہ بر د و |
| آؤ میرا جیون بھر دو |
| آہیں بھر بھر رینا بیتے |
| تھک گئی یارا جیتے جیتے |
| روؤں بلکوں سسکوں چیخوں |
| ہر دم تیرا رستہ دیکھوں |
| آہ کو میری کچھ تو اثر دو |
| آؤ میرا جیون بھر دو |
معلومات