تمہی بتاو یہ کیا مری بے بسی نہیں ہے
چراغ موجود ہے مگر روشنی نہیں ہے
میں سیدھی سادھی زباں سمجھتا ہوں یار میرے
یہ ذہن عاشق مزاج ہے فلسفی نہیں ہے

0
30