| رفتہ رفتہ کھل جاتے ہیں لوگوں کے اعمال یہاں |
| کیسے مل کر دل کے جذبے کرتے ہیں پامال یہاں |
| سب کو فکرِ فردا لا حق سب مطلب کے ساتھی یارو |
| مطلب ہو تو بن جاتے ہیں سب کے سب لجپال یہاں |
| اب میں سمجھا رب کی قدرت کیونکر ایسا ہوتا ہے |
| بڑھتا ہے جب ظلم جہاں میں آتے ہیں بھونچال یہاں |
| دھرتی ماں کو فرق نہ آیا کتنے سورج ڈوب چکے |
| لمحے بیتے صدیاں بیتیں بیتے لاکھوں سال یہاں |
| لے کر کئی کئی چہرے جگ میں ملتے ہیں جب لوگ ہمیں |
| تب تو ساری دنیا ساغر لگتی ہے پاتال یہاں |
معلومات