موسم پرت کے آئے مگر تم نہ مل سکے
سب تو جلے چراغ مگر دل نہ جل سکے
مجھ کو نہ چھوڑ جائے کہیں اس کی یاد اب
خطرے ٹلے ہیں سب ہی مگر یہ نہ ٹل سکے
آنگن میں اس کے پیڑ سناتے ہیں اپنا غم
آئیں بہاریں لاکھ مگر ہم نہ پھل سکے

0
7