جا رہا ہے کس طرف زندگی کا یہ سفر |
خود کو جان پایا میں نہ رکھ سکا تری خبر |
کیا عجب ہے سلسلہ ہر کڑی الگ الگ |
وقت یہ ہے مختصر آج اِدھر تو کل اُدھر |
ضبط و خبط کا مزہ کھو چکے ہیں ہم تو اب |
خار میں چبھن نہیں پھول بھی ہیں بے اثر |
قیمتی وہ لمحے سب کھو گئے کہاں وہ سب |
سوچ بھی بھٹک گئی ہو گئی ہے در بدر |
ہر ستوں ہر آس کا دور تک پتا نہیں |
ہو گئی ہے زندگی بےمزہ اب اس قدر |
اے ہمایوں تیری باتیں یہ تیرے فلسفے |
حل طلب ہی رہ گئے وہ سبھی اگر مگر |
ہمایوں |
معلومات