وفا میں روح باقی سادگی کے ساتھ رہے
ثبات عشق کی پاگیزگی کے ساتھ رہے
نہ ہو سکیں گے فراموش تاحیات کبھی
"وہ حادثے جو مری زندگی کے ساتھ رہے"
صریح حکم عدولی سے بے سکونی ہو
قرار و لطف مگر بندگی کے ساتھ رہے
ہے ایک نسخہ عجب دل کو جیتنے کے لئے
ہمیشہ اپنی زباں شستگی کے ساتھ رہے
بھلے ہی وعدوں سے ناصؔر مکر بھی جاؤ تم
بیان بازی ذرا عمدگی کے ساتھ رہے

0
32