| کیوں مچلتا ہے کیوں بہکتا ہے |
| دشمنوں کو یہی کھٹکتا ہے |
| میری آنکھوں کے دیکھیے آنسو |
| ہے کوئی خواب جو سسکتا ہے |
| آنکھ تیری طرف ہی اٹھتی ہے |
| دل ترے نام سے دھڑکتا ہے |
| دل تو نادانیاں کرے گا ہی |
| اس بچارے کو کیوں جھڑکتا ہے |
| ہو نہ ہو دل کی ہی شہادت ہو |
| پیرہن سے لہو ٹپکتا ہے |
معلومات