جلوے سے ان کے تاباں سارے کراں دہر کے
کونے ہوں چاند کے وہ یا گوشے ہوں مہر کے
ان کے ورود سے ہے افلاک میں یہ جھلمل
دیکھیں اشارے جن کے ٹکڑے کریں قمر کے
استھاں بنائے رب نے دونوں جہاں میں سارے
جن میں ہیں جشن جاری لولاک کی خبر کے
دلکش نظارے نوری اور محفلیں حسیں سب
یہ فیض ہیں جہاں پر سرکار کی نظر کے
کافور ظلمتیں ہیں نورِ ہدیٰ سے ساری
غائب صنم ہوئے ہیں اس شان والے گھر کے
الطافِ دلربا سے گلشن میں چاندنی ہے
ممنون فردِ ہستی آقائے بحر و بر کے
محمود مصطفیٰ پر آئیں صلاۃ رب سے
دونوں جہاں گدا ہیں سرکارِ معتبر کے

26