سنا ہے حامیوں کو اپنے جو رسوا نہیں کرتے
وقار و مرتبہ کو وہ کبھی کھویا نہیں کرتے
ہوا کرتے ہیں فطرت سے سلیم القلب جو بندے
گمان بد کو ہرگز ذہن میں پالا نہیں کرتے
جو نیکوکار ہوتے ہیں، غرض اوروں سے ان کو کیا
کسی کی رہ میں وہ اٹکاؤ یا روڑا نہیں کرتے
ہوس تمغوں کی رہتی ہے نہ شہرت کی لگن رہتی
فلاحی کام کرنے والے تو پلٹا نہیں کرتے
نہیں ممکن ہے مٹ جائے طلب والوں کی چاہت کچھ
خطاؤں پر معلم گر کبھی ٹوکا نہیں کرتے
تکبر شیوہ ہے کم مایہ لوگوں کا یہاں لیکن
کہ عالی ظرف جن کے رہتے، اترایا نہیں کرتے
تحمل، برد باری ہے نشانی خیر کی ناصؔر
جو دامن تھامتے ہیں صبر کا نالا نہیں کرتے

0
14