| یقین ٹُوٹا ہے مان ٹُوٹا ہے |
| ہمارے جینے کا میلان ٹوٹا ہے |
| کسی کو مل گئی ہیں خوشیاں دوستو |
| ملن کا لیکن امکان ٹُوٹا ہے |
| کسی کو مل گیا سارے کا سارا وہ |
| ہماری چاہ کا ایقان ٹوٹا ہے |
| کسی کی تو بس ٹوٹی ہے نیند ہی |
| ہمارا جبکہ وجدان ٹوٹا ہے |
| یوں تو بدن پہ کوئی چوٹ نہیں مگر |
| کُچھ اندرونی سامان ٹؤٹا ہے |
| یہ آج ہم کتنا ہنس رہے ہیں |
| جیسے کوئی دوسرا انسان ٹوٹا ہے |
| یہ رابطہ ہی نہیں ٹوٹا ہے ٖفقط |
| ہمارا فیصل ایمان ٹوٹا ہے |
| فیصل ملک |
معلومات