گر کملی والے کی بزم سجائی نہ ہوتی۔
تب ممکن اپنی تو وہاں پہ رسائی نہ ہوتی۔
عشق نبی سے زندگی پھر ہوتی ہے مکمل۔
بنتی زندگی کیسے یہ شمع جلائی نہ ہوتی۔
ہے تقلید محمد اصل میں روح ہے ساری۔
گر ہوتی نہ اطاعت جلوہ نمائی نہ ہوتی۔
آنکھ یہ ان سے اگر اپنی ملائی نہ جاتی۔
قسم خدا کی آنکھوں میں روشنائی نہ ہوتی۔
کیسے دکھائی دیتا ایسے جہاں میں مجھے پھر۔
تیری قسم ہے خدایا پھر یہ خدائی نہ ہوتی۔
ہوتی نہ دل میں محبت جب کملی والے کی۔
قسم زمانے کی کچھ راہ نمائی نہ ہوتی۔
بات اگر ان سے اپنی یہ بنائی نہ جاتی۔
تیری ایسے آج یوں روح افزائی نہ ہوتی۔

0
4