دلدارِ مدینہ کا کچھ ذکر سنائیں گے
تقدیر جو بگڑی ہے یادوں سے بنائیں گے
عترت کے غلاموں میں سرکار کریں شامل
ہیں داغ جو فرقت کے وہ ایسے مٹائیں گے
سرکار کو اس گھر میں حسنین پیارے ہیں
ہم اُن کے قصیدے بھی دل جان سے گائیں گے
مختار نبی سرور دلدار ہیں قادر کے
ہم اُن پہ درودوں کے گجروں کو سجائیں گے
محفل میں بلائیں گے یارانِ طریقت ہم
میلاد کے جب نوری ہم ختم دلائیں گے
ہے دل میں تمنا بھی یزداں سے معافی کی
اس نامہ میں جب نعرے اس یار کے آئیں گے
محمود نبی سرور فیاض ہیں ہستی میں
آ اُن پہ درودوں کے کچھ ہار بنائیں گے

2
18
محمود کو نوازیں چادر بوصیریؒ والی
شاہاؐ تِری ثنا ہی اس کی تو شاعری ہے

ماشا اللہ! جزاک اللہ خیر نواش

0