| درد سے کس کو ہے چارہ ، دردِ ملت ہو کہ دل |
| درد کا مرہم ، پہ یہ ہے ، دردمندوں کی سنیں |
| رفعتِ اسلام ہی مقصود ہے گر اے حضور ! |
| میں بھی ایوبیؔ بنوں ، پر ، آپ بھی زنگیؔ بنیں |
| درد سے کس کو ہے چارہ ، دردِ ملت ہو کہ دل |
| درد کا مرہم ، پہ یہ ہے ، دردمندوں کی سنیں |
| رفعتِ اسلام ہی مقصود ہے گر اے حضور ! |
| میں بھی ایوبیؔ بنوں ، پر ، آپ بھی زنگیؔ بنیں |
معلومات