| عمر گزری تجربوں میں |
| منزلوں کی چاہتوں میں |
| درد بھولے ہم بھی سارے |
| عاشقی کی راحتوں میں |
| ہم پہ گزری ہم ہی جانیں |
| چاہتوں کی رنجشوں میں |
| ہم بھی کیسے جی رہے ہیں |
| ظالموں کی بستیوں میں |
| فیصلے ہیں عالموں کے |
| جاہلوں کی مجلسوں میں |
| تنہا تنہا لگ رہے ہیں |
| دوستوں کی محفلوں میں |
| عدل کیسے کر رہے ہیں |
| مجرموں کی عرضیوں میں |
| اہل دانش ہیں پریشاں |
| پاگلوں کی بستیوں میں |
معلومات