حمدیہ نظم |
مجھ کو عقیدتوں نے تھا رستہ بھلا دیا |
میرے خدا نے پھر بھی بچا ہے مجھے لیا |
وہ مشکلوں سے مجھ کو دلاتا نجات ہے |
جب بھی اسے پکارا مجھے پاس وہ ملا |
اس کے بغیر کوئی بھی حاجت روا نہیں |
نا ہی پکارتا ہوں کسی کو میں اس سوا |
شہ رگ سے بھی وہ پاس ہے جب چاہتا ہوں میں |
جو بھی طلب ہو اس سے ہمیشہ ہوں مانگتا |
وہ رہنمائی کرتا ہے ہر موڑ پر مری |
لانا بجا ضروری ہے شکر اس کی ذات کا |
مجھ جیسے آسیوں کی خطاکاروں کی بھی وہ |
بخشش کا ڈھونڈتا ہے بہانہ کوئی سدا |
انور مرا سہارا بنا رہتا ہے خدا |
امید بھی اسی سے ہے اس سے ہی ہے گلہ |
انور نمانا |
معلومات