| لوٹا ہے شب میں ہاتھوں پر چھالے لے کر |
| نکلا جو گھر سے خوابوں کے جالے لے کر |
| دن ڈھلتے ہی وہ لوٹ کر آئے گا اب |
| گھر کی طرف پھر ہاتھ منہ کالے لے کر |
| ٹوٹا کسی کا جوتا کوئی بھوکا ہے |
| بیٹھے ہیں معصوم آج پھر نالے لے کر |
| مزدور کی محنت سے ہوتی ہے ضیا |
| خود جیتا ہے فاقے کبھی جھالے لے کر |
| پونجی ہو جس کی روٹی دو ٹکڑے فقط |
| ساغر کرے گا وہ کیا تالے لے کر |
معلومات