حزیں کی سخی در پہ یہ التجا ہے |
کرم ہو نبی جی گدا آ گیا ہے |
کریما نہ جائے یہ نادار خالی |
جو ٹکڑوں پہ تیرے سدا ہی پلا ہے |
یہ لایا ہے در پر بڑے ناز دل میں |
کریمی عطا کا اسے آسرا ہے |
اے آقا خدا کے صلوٰۃ آئیں تم پر |
دہر بھی ثنائے نبی میں لگا ہے |
ہے گھیرا خلق کو بڑی رحمتوں کا |
تو داتا ہے ان کا تو صلے علیٰ ہے |
جہانوں میں رونق کفِ پا سے تیرے |
یہ دم بھی دہر کو تجھی سے ملا ہے |
ہیں دھومیں ارم کی کراں سے کراں تک |
بسائے جو اس کو وہ تیری دعا ہے |
گراں نعمتِ رب فضائے مدینہ |
حسیں باغ جس میں کرم کی ہوا ہے |
مبارک ہو محمود بطحا میں آمد |
میں حیراں ہوں کس کا تو مہماں بنا ہے |
معلومات