تیرا حکم ہو فوری اس پر اک تکمیل ہو جائے گی۔
پورا عمل ہو گا اس بات کی بھی تفصیل ہو جائے گی۔
پھر ہمت کی ایک ہی جست سے ہر منزل طے کر لوں گا۔
مشکل آساں ہو کر خود ہی کوئی سبیل ہو جائے گی۔
کوشش کر دیکھو مت سوچو ملتا ہے اس کا صلہ کیا۔
جب محنت سے زندگی بدلے خود سے کفیل ہو جائے گی۔
آنے والے سب طوفانوں کا رخ موڑ دوں گا میں بھی۔
ایسی چلے گی ہوا پھر بن کر نقشہ خلیل ہو جائے گی۔
میری جاں کو سکوں نہ تھا پہلے بھی جو اب گبھرا جاؤں۔
میری طرف آنے پر مشکل اور بھی قلیل ہو جائے گی۔
قطرہ قطرہ ہو کے یہ زہر بھی پھیلا رگ و جاں میں اتنا۔
حشر کو برپا ہونا ہے دنیا تحلیل ہو جائے گی۔
عظمت انساں کو پہچاننے کوشش کر لے اے آدم۔
بات جو نکلی خبر بجلی بن کر ترسیل ہو جائے گی۔
تازہ دم ہو کر ان کی سنتے اپنا من بہلاتے۔
اپنا آپ بچاتے زندگی خود کی وکیل ہو جائے گی۔
اب تم سب کے سامنے ایسے روٹھے روٹھے جاتے ہو ۔
تن میں آگ لگی روداد نئی تشکیل ہو جائے گی۔
تیرا حکم ہو گا فورا اس پر تعمیل ہو جائے گی۔
ہر اک نفی بدل اثبات میں خود تبدیل ہو جائے گی۔
فرصت ہو کوشش کر تیری اپیل دلیل ہو جائے گی۔

0
4