دل زرا اُجڑ جائے تو میں یاد آؤں گا
فصلِ گُل گزر جائے تو میں یاد آؤں گا
جو ہوائے رنج و تاب میں کبھی کہیں تیری
زندگی بِکھر جائے تو میں یاد آؤں گا
پھول دیکھ کر گُلشن میں کہیں تمہارا جو
دل ٹھہر ٹھہر جائے تو میں یاد آؤں گا
دیکھ لینا تم اِس دنیا سے جب کبھی کوئی
صاحبِ ہنر جائے تو میں یاد آؤں گا

0
92