اپنے ہی کاندھے پر لپٹ کر رو لوں گا میں
یہ کام بھی خود کو ہی سونپ دوں گا میں
تم نے سمجھا ہی نہیں عشق میرے کو
تمہارے بعد بھی تجھی سے عشق کروں گا میں
کبھی جو تکمیل ہو بھی گئی منزل کی اگر
بعد تکمیل کے بھی تجھی کو ہی ڈھونڈوں گا میں
ان حوروں کا سودا میں نہیں کرتا
حوروں میں بھی تیرا چہرا مانگوں گا میں
وقت ٹھہر جائے گا اگر دید نصیب ہو تیری
نصیبوں میں بھی تجھی کو ہی مانگوں گا میں
مقتدی ہوں تیرا اس قدر تونے جھوٹ کہا
پھر بھی سچ مان لوں گا میں
کوئی اتنا بھی منتظر ہوتا ہے کسی کا
جنت میں بھی تجھی کو مانگوں گا میں
نگاہ ایسی کہ کیا بیاں کروں میں
اختیار میں ہوتے اگر لوح و قلم وہ بھی وار دیتا میں

0
51