| منھ میں زبان ہے سو بہانہ نہیں ملا |
| کہنے کو پر کوئی بھی فسانہ نہیں ملا |
| پہلے پہل لگا تھا ہمیں مل گیا ہے وہ |
| مدت کے بعد ہم نے یہ جانا نہیں ملا |
| انجان بن کے رہتے ہیں وہ لوگ شہر میں |
| گھر تو ملا ہے جن کو گھرانہ نہیں ملا |
| دنیا میں ہم اخیر میں آئے ہیں اس لئے |
| ہم کو کسی نبی کا زمانہ نہیں ملا |
| جو مل گیا ہے ہم کو وہ ایماں کا نور ہے |
| دنیا کو اس سے اچھا خزانہ نہیں ملا |
| ہجرت جو کر گئے ہیں انہیں کچھ بھی مل گیا |
| اقبال کا وہ ہندی ترانہ نہیں ملا |
| میخانے میں ہی آگئے واعظ بھی شیخ بھی |
| پینے کا جب کہیں بھی ٹھکانا نہیں ملا |
معلومات