| آرام و خوشی سب کا مقدر نہیں ہوتا |
| جی چاہتا ہے جو کیوں میسر نہیں ہوتا |
| دیکھا تھا مری آنکھوں نے جو اک بستی میں |
| نظروں سے گم بھوک کا منظر نہیں ہوتا |
| مرنے کے ہی بعد ملے گا جو جنت میں |
| زندوں کو اس کا گماں اکثر نہیں ہوتا |
| مشکل گھڑی میں اے حضرت انساں یہ تیرا |
| گھٹنوں کے بل گرنا بہتر نہیں ہوتا |
| اے جبہ و دستار سے سجنے والے سن |
| جسموں کو ہی ڈھانپنا ستر نہیں ہوتا |
| دل جس کا قلندر نہیں ہوتا ہے صاحب |
| وہ تو کسی صورت بھی قلندر نہیں ہوتا |
معلومات