جب بھی خدا تجھ کو سخن سے شناسائی دے گا
پھر ہر سو تجھ کو مرا ہی کلام سنائی دے گا
اپنے خوں سے لفظوں کو سنوارا ہے میں نے
میرا ہر لفظ مری محنت کی گواہی دے گا
تم جتنے بھی ٹکڑے کر ڈالو میرے دل کے
ہر ٹکڑے سے تیرا ہی عکس دکھائی دے گا
لے جاؤ تم مرے خونِ جگر کو ساتھ اپنے
تیری مہندی پہ یہ تجھ کو رنگِ حنائی دے گا
میرا ہر شعر جو حکمت سے بھرا ہے ساغر
حکمت کے طلب گاروں کو بینائی دے گا

0
37