| نہیں ہے گھر پہ کوئی اور، آپ آ جائیں |
| تخلیات کا کر لیں ملاپ آ جائیں |
| تمہارے واسطے چولی خرید رکھی ہے |
| پڑے نہ اس کا کہیں کم ہی ماپ آ جائیں |
| دماغ سے ہی نکالیں کہ عدل پائیں گے |
| چڑھائی جائے نہ اک اور چھاپ، آ جائیں |
| زمانے بھر نے ہمیں تلخیوں میں جھونک دیا |
| نکالتے ہیں چلیں دل کی بھاپ آ جائیں |
| وہ اور طرح کے تھے لوگ پیار جانتے تھے |
| اِنہیں تو کَھلنے لگا اپنا جاپ، آ جائیں |
| خوشی کسی کی بھی ہو ہم شریک ہو لیں گے |
| مگن ہوں رقص میں کرتے ہیں چاپؔ آ جائیں |
| رشیدؔ! لوگ تو پُن کو سنبھال رکھتے ہیں |
| ہم اپنے پن کے عوض پائیں پاپ آ جائیں |
| رشید حسرتؔ |
| ٠٦، نومبر ٢٠٢٥ |
| چاپ۔ براہوی میں رقص کی ایک قسم کا نام ہے۔ |
معلومات