در مصطفی پہ اُن کے دیوانے آ رہے ہیں
گجرے درودوں کے ہیں جو ساتھ لا رہے ہیں
ہستی میں جگمگائے سرکار کا مدینہ
نغمے حسین جس کے دارین گا رہے ہیں
نامِ نبی پہ قرباں راہِ سلوک والے
دربارِ دلربا میں مسرور آ رہے ہیں
فوزِ عظیم ہمدم ان کی دلی طلب ہے
یادوں سے مصطفیٰ کی مجلس سجا رہے ہیں
لطف و کرم کریں گے سرکار آج سب پر
دارین جن کے صدقے ہر آن کھا رہے ہیں
ہے انتظار آئے مختار سے بلاوا
آئے وہی مدینے جس کو بلا رہے ہیں
محمود کبریا کے دلدار مصطفیٰ ہیں
نغمے نبی کے پیارے دارین گا رہے ہیں

0
3