| مجھ کو اسیر کر کے ہے حیران دیکھیے |
| کب تک رہے گا اس کا یہ زندان دیکھیے |
| تاکہ سخنوروں کی ہو پہچان دیکھیے |
| غالب کو پڑھیے میر کا دیوان دیکھیے |
| اس نے عجب بنائے ہیں سب شاہکار پر |
| تخلیق کا عروج ہے انسان دیکھیے |
| کہتے سبھی ہیں جان بھی دے دیں گے آپ پر |
| کرتا ہے کون وقت بھی قربان دیکھیے |
| اک تو رسول پاک کے ہیں روبرو بھی پھر |
| بیٹھے کہاں ہیں حضرت حسان دیکھیے |
| جس کو خدا نہ چاہے کبھی ڈوبتا نہیں |
| کشتئ نوح دیکھیے طوفان دیکھیے |
| اوروں پہ انگلیاں بھی اٹھائیں جناب من |
| اپنا بھی پہلے آپ گریبان دیکھیے |
معلومات