گدا ئے نبی ہیں صدا کر رہے ہیں
مدد کر دے مولا دعا کر رہے ہیں
حسیں نعتیں جن کی زبانِ خلق پر
زماں سارے ان کی ثنا کر رہے ہیں
ہے گہنہ خلق کا ثنا مصطفیٰ کی
جہاں آپنے حق ادا کر رہے ہیں
امامت ہے ان کی صفِ انبیا میں
وہ اقصیٰ میں سب اقتدا کر رہے ہیں
یہ حیواں شجر بات ان کی سنیں ہیں
حجر ہاتھ میں خود ثنا کر رہے ہیں
اگر اونٹ کو بھی ہوا شکوہ کوئی
لو اس کا نبی فیصلہ کر رہے ہیں
جہاں میں نبی آئے رحمت خدا کی
سدا خلق کا جو بھلا کر رہے ہیں
کلیدِ خزانہ ہے ہاتھوں میں ان کے
جو نعمت وہ چاہیں عطا کر رہے ہیں
رواں چشمے ان سے صحر میں ہیں دیکھو
وہ جامِ لبن کو بڑا کر رہے ہیں
ہیں مختارِ کل وہ عطائے خدا سے
جو محمود سب کو عطا کر رہے ہیں

21