| کس طرح ہوتی رقم ہم سے بڑائی تیری |
| جن و انساں ہی نہیں ساری خدائی تیری |
| ناز تقویٰ پہ عبادت پہ نہ سجدے پہ مِرا |
| مجھ سیہ کار کو کافی ہے گدائی تیری |
| اعلیٰ حضرت نے کہا کعبے کا کعبہ تجھ کو |
| بر سرِ عرش ہے واللہ رسائی تیری |
| اہلِ سنت کا مقدر بھی بہت اعلیٰ ہے |
| غوث کے صدقے میں کھاتے ہیں کمائی تیری |
| گر کے قدموں میں نبی کے یہی بولے ہیں عمر |
| ہر گھڑی میں بھی کروں مدح سرائی تیری |
| تیرے اوصافِ حمیدہ ہیں تناہی سے بری |
| دیتا قرآن میں اللہ گواہی تیری |
| عشقِ سرکار میں سرشار تصدق! رہنا |
| ان سے وابستہ قیامت میں رہائی تیری |
معلومات