| ہوئے دردِ پنہاں عیاں کیسے کیسے |
| ملے ہم کو یاں راز داں کیسے کیسے |
| رگوں میں رواں خونِ خانہ بدوشی |
| قفس ہو گئے آشیاں کیسے کیسے |
| بیاباں میں تنہائیاں کھینچ لائیں |
| گزرنے لگے کارواں کیسے کیسے |
| مقدر میں ناکامیاں ہی لکھی تھیں |
| مقابل تھے آتش فشاں کیسے کیسے |
| سمجھتے رہے خود کو نائب خدا کا |
| اٹھائے ہیں بارِ گراں کیسے کیسے |
| ہمیں ہر گھڑی حشر کا سامنا تھا |
| جہاں میں دیے امتحاں کیسے کیسے |
معلومات