غور سے سُن لیں خدارا کیا کہا منظور نے
ان میں اکثر وہ ہیں جن کا حق دیا دستور نے
آج تک جن لوگوں کو آ کر گھروں سے دھر لیا
ان کے حفظ و امن کا وعدہ کیا منشور نے
کام کرتے مر گئے کانوں میں جو مزدور وہ
ان کے زندہ رہنے کا چھینا ہے حق مغرور نے
دہشت گردوں نے کیا برباد لوگوں کا سکون
ہر طرف پھیلائی ہے ظلمت شبِ دیجور نے
بے گناہ معصوم بچّے عورتیں مارے گئے
کس قیامت کے لکھے نامے کسی مقہور نے
بچ گیا یہ مُلک تو قائم ہے جرنیلی تری
ورنہ ایسا حشر ہو گا جو کیا تیمُور نے
چیف جسٹس آپ بھی انصاف للّہ کیجئے
ورنہ کہہ دیں گے کہ ظاہر کر دیا مستُور نے

0
30