نغماتِ دلبری ہیں جو لب پہ آ رہے ہیں
الطافِ مصطفیٰ سے خوشیاں منا رہے ہیں
محبوبِ رب حبیبی جو حسنِ دو جہاں ہیں
اُن کے قدم خلق کو گوناں سجا رہے ہیں
مجلس میں انبیا کی دولہا نبی ہیں میرے
میثاق کی ہے محفل سرکار آ رہے ہیں
جو وجد میں ہے گردوں کیسا سرور ہے یہ
تحفے جو نورِ حق کے آقا سے آ رہے ہیں
قرآں کتابِ روشن یزداں سے مصطفیٰ کو
جو رحمتوں کے رستے ہادی دکھا رہے ہیں
قادر سے ہیں عطائیں مختارِ دو سریٰ کو
قاسم خلق پہ دیکھیں کیا کچھ لٹا رہے ہیں
لولاک شان اُن کی کوثر ملی ہے اُن کو
محشر میں جام ساقی سب کو پلا رہے ہیں
ہیں امتی نبی کے کیا کم ہے یہ عنایت
پرچم تلے نبی کے فردوس جا رہے ہیں
محمود مصطفیٰ پر بھیجو درود دائم
ربی صلاۃ اُن پر ہر آن آ رہے ہیں

0
5