مدینے سے لطف و کرم کی ہوا ہے |
معطر اسی سے دہر کی فضا ہے |
ہوئی دور اس سے نحوست جہاں کی |
یہ ٹھنڈک ہے جاں کی دلوں کی ضیا ہے |
ملے دان اس سے خلق کو نیارے |
یہ درماں دکھوں کا پیامِ غنیٰ ہے |
وہ بیٹی کو زندہ تھے در گور کرتے |
رواں نفس جس کا اسی نے رکھا ہے |
بچایا اسی نے بنے ماں جو بیوی |
یہ دے عصمتوں کی انہیں بھی ردا ہے |
سخی دلربا سے یہ لاتی ہے رحمت |
جو جاں ہر جہاں کی جو صلے علیٰ ہے |
ہوائے مدینہ ہے پیغام ان سے |
یہ جانے کہاں مصطفیٰ کا گدا ہے |
معلومات