دریچے کھول کر رکھ لیں اگر ہم خواب گاہوں کے
کریں دیدار شب بھر ہم بڑی ترسی نگاہوں کے
تری ہم مانگ بھر دیں گے، ترے گیسو سنواریں گے
تجھے جاویدؔ ! ڈالیں گے، گلے میں ہار بانہوں کے

7